Friday 31 January 2014

Tum Aaao gay to phoolon ki barsat karen gay...

Tum Aaao gay to phoolon ki barsat karen gay,
Mousam k farishto'n say meri baaat hui hai..! 

Yeh mohabbat bhi kya rog ha Faraz

Yeh mohabbat bhi kya rog ha Faraz,
Jisey bhooley woh sadaaa yaad aaya.!

Har shakhs nahin hota har shakhss ke kabil

Har shakhs nahin hota har shakhss ke kabil,
Har shakhs ko apne liye socha nahin kartey.!

Qissa Abhi hijab se agey nahi barha..

Qissa abbi hijaab se agey nahi barha,
Main ap, abhi janab se agey nahi barha,

Lekin mein pehle baab se agey nahi barha..
Muddat hui kitaab-e-mohabbat shuru kiye,

Hum bhi hon ge...

Hum bhi hon ge ap ke dil mein magar,
Magar ik bhoolay huye qissay ki tarah,

Kabhi jo na baant pao ge dard to yaad aonga,
Hum tum jo they aik jism ke hissay ki tarah.!

Khushi k geet gaaney ko

Khushi ke geet gaaney ko zara si baat kaafi hai,
Naseeb-e-gham bhulaaney ko zara si baat kaafi hai,

Ghareeb-e-sheher ke ghar udaasi laakh rehti ho,
Magar hansne hasaaney ko zara si baat kaafi hai..!

Zindagi khaak na thi

Zindagi khaak na thi, khaak urratey guzri,
Tujhse kya kehtey tere pass jo Aatey guzri,

Din jo guzraa to kisi ki yaad mein guzra,
Shaam ayi to koi khawb dikhatey guzri.!

Zabar Nahi Zeir Ho Jaa


Zabar Nahi Zeir Ho Jaa,
Kion K Aagay Pesh  Hona Ha.!

Short Urdu Stories


امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ پر جب نزع کا عالم طاری ھوا تو بیٹے نے پوچھا "ابا جان! کیا حال ھے؟"آپ نے فرمایا: وقت پُرخطر ھے جواب کا موقع نہیں ھے، بس تم دعا سے میری مدد کرتے رھو، میرے دائیں بائیں جو لوگ بیٹھے ھیں ان میں شیطان بھی موجود ھے وہ سامنے کھڑا سر پر خاک ڈال کر کہہ رہا ھے کہ "اے احمد! تو میرے ہاتھ سے جان سلامت لے کر چلا گیا" اور میں کہتا ھوں کہ جب تک ایک سانس بھی باقی ھے شیطان کی گمراھی کا خطرہ موجود ھے۔اللہ اکبر۔۔!! 

اتنے بڑے اللہ والے کا یہ حال ھے کہ آخری وقت تک شیطان مردود سے خطرہ محسوس کر رھے ھیں کہ کہیں وہ گمراہ نہ کرے اور ایمان نہ چھین لے۔اور ایک ھم ھیں کہ اپنی ذرا سی نیکیوں پر مطمئن بیٹھے ھیں کہ بس جنت تو ھماری پکی ھے۔اللہ ھمیں نیکی کر کے اسے محفوظ رکھنے کی توفیق عطا فرمائے۔۔آمین

Majbooriyuin Kay Naam Pe

Majbooriyuin Kay Naam Pe Lut-ti Hain Hr Gharri,
Hawaa Ki Betiyoun Kay Muqaddar bhi Ajeeb Hain.!

Bara Shouq Tha Unhay!


Bara Shouq Tha Unhay Mera Aashiyana Dekhnay Ka,
Jab Dekhi Meri Ghareebi To Rasata Badal Liyaa.!

Thursday 30 January 2014

Umeed jin logon se thi Wo bhi tanha kar gye mohsin

Dill majboor ho rha he tum se baat karny ko
Bas zid ye he k guftagu ka aaghaz tum karo

Mery ban Jao

Aagah he apni mot se koi bashar nahi
Samaan he so bars ka pal ki khabar nahi

Mery Ban Jao

Umeed jin logon se thi
Wo bhi tanha kar gye mohsin

Aaj kis ko kahian k tum mery apny ho

Mery Ban Jao

Zara si ranjish par log chor dety hain daman
Umar beet jaati he dill k rishty banany me

Mery Ban Jao


Usy Rokna usy Kosna usy Tokna bhi Fazool he

Apni Haar me kitna sakoon tha

Us shakhs ne galy lagaya jeetny k baad

Mery Ban Jao

Jo tery Shaher se kisi or shaher chal diya

Usy rokna Usy Tokna
Osy kosna bhi fazol he

Ye nizaam o wisaal He yhi ishk ka kamal he

Wo mila to dil se qabool tha

Wo Bichra gya to
Qabool he.

Wednesday 29 January 2014

Usko Fursat Hi Nahi Waqt Nikale Mohsin





Usko Fursat Hi Nahi Waqt Nikale Mohsin,

Aise Hote Hain Bhala Chahne Wale Mohsin,



Yaad K Dasht Mein Phirta Hon Main Nange Paon,
Daikh Toh Aa K KAbhi Paon K Chahle Mohsin,

Kho Gayi Subha Ki Ummeed Aur Ab Lagta Hai,
Hum Nahi Hon Gay K Jab Hon Gay Ujale Mohsin,

Khaak Ko Bhi Nahi Pahunche Ga Koi Karbal Ki,
Ab Bhale Aik Jahan Khoon Mein Naha Lay Mohsin,

Main Kahan, Hakim-e-Waqt Kahan, Adal Kahan,
Kion Na Khalqat Ki Zuban Par Lagain Taale Mohsin,

Wo Jo Ik Shakhs Mata-e-Dil-o-Jaan Tha Na Raha,
Ab Bhala Kaun Mere Dard Sambhale Mohsin.



Tuesday 28 January 2014

Abhi Kia Kahain.... Abhi Kia Sunain....?


Long Urdu Stories



کسی یونیورسٹی کا ایک نوجوان طالب علم ایک دن اپنے پروفیسر کے ساتھ چہل قدمی کر رہا تھا۔ پروفیسر اپنی مشفقانہ طبیعت کی وجہ سے تمام طالب علموں میں بہت مقبول تھے۔ چہل قدمی کرتے ہوئے اچانک ان کی نظر ایک بہت خستہ حال پرانے جوتوں کی جوڑی پر پڑی جو پاس ہی کھیت میں کام کرتے ہوئے کسی غریب کسان کی لگتی تھی۔
طالب علم پروفیسر سے کہنے لگا: "سر! کسان کے ساتھ کچھ دل لگی کرتے ہیں اور اس کے جوتے چھپا دیتے ہیں اور خود بھی ان جھاڑیوں کے پیچھے چھپ جاتے ہیں اور پھر دیکھتے ہیں کہ جوتے نہ ملنے پر کسان کیا کرتا ہے"۔
پروفیسر نے جواب دیا: "ہمیں خود کو محظوظ کرنے کے لئے کبھی بھی کسی غریب کے ساتھ مذاق نہیں کرنا چاہئیے، تم ایک امیر لڑکے ہو اور اس غریب کی وساطت سے تم ایک احسن طریقہ سے محظوظ ہو سکتے ہو۔"
ایسا کرو ان جوتوں کی جوڑی میں پیسوں کا ایک ایک سکہ ڈال دو اور پھر ہم چھپ جاتے ہیں اور دیکھتے ہیں کہ یہ سکے ملنے پر کسان کا کیا رد عمل ہوتا ہے"۔ لڑکے نے ایسا ہی کیا اور پھر دونوں نزدیک ہی چھپ گئے۔
غریب کسان اپنا کام ختم کر کے اس جگہ لوٹا جہاں اسکا کوٹ اور جوتے پڑے ہوئے تھے۔ کوٹ پہنتے ہوئے اس نے جونہی اپنا ایک پاؤں جوتے میں ڈالا تو اسے کچھ سخت سی چیز محسوس ہوئی۔ وہ دیکھنے کی خاطر جھکا تو اسے جوتے میں سے ایک سکہ ملا۔
اس نے سکے کو بڑی حیرانگی سے دیکھا، اسے الٹ پلٹ کیا اور پھر بار بار اسے دیکھنے لگا۔ پھر اس نے اپنے چاروں طرف نظر دوڑائی کہ شاید اسے کوئی بندہ نظر آ جائے لیکن اسے کوئی بھی نظر نہ آیا اور پھر شش و پنج کی ادھیڑ بن میں اس نے وہ سکہ کوٹ کی جیب میں ڈال لیا۔
لیکن اس وقت اس کی حیرت کی انتہا نہ رہی اور اسے ایک جھٹکا سا لگا جب دوسرا پاؤں پہنتے وقت اسے دوسرا سکہ ملا اس کے ساتھ ہی فرطِ جذبات سے اس کی آنکھیں اشکوں سے لبریز ہوگئیں۔ وہ اپنے گھٹنوں کے بل گر پڑا، اور آسماں کی طرف منہ کر کےاپنے رب کا شکر ادا کرنے لگا کہ جس نے اس کی کسی غیبی طریقے سے مدد فرمائی وگرنہ اس کی بیمار بیوی اور بھوکے بچوں کا، جو گھر میں روٹی تک کو ترس رہے تھے، کوئی پرسان حال نہ تھا۔

طالب علم پر اس کا بہت گہرا اثر ہوا اور اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ تب اچانک پروفیسر بول پڑے اور لڑکے سے پوچھنے لگے: "کیا تم اب زیادہ خوشی محسوس کر رہے ہو یا اس طرح کرتے جو تم کرنے جا رہے تھے؟"
لڑکے نے جواب دیا: "سر! آج آپ نے مجھے ایسا سبق سکھایا ہے جسے میں باقی کی ساری زندگی نہیں بھولوں گا"

Long Urdu Stories



ایک کسان اپنے مالک کے کھیت میں کام کرتے کرتے سوچنے لگا ۔۔۔ کاش کہ میں مالدار ہوتا تو میں زمین خرید لیتا جس میں میں کھیتی کرتا۔۔میں اپنی زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہوں، لذیذ کھانے کھانا چاہتا ہوں اور آرام دہ گھر میں رہنا چاہتا ہوں, اچانک کسی کی آواز سن کر وہ چونک پڑا جو اعلان کر رہا تھا کہ:" بادشاہ سلامت ان کھیتوں کے پاس والے راستے سے آئندہ ہفتے گزریں گے، اور سبھی کسانوں کے لئے ضروری ہے کہ ان کے استقبال اور ان کو سلام کرنے کے لئے صف بستہ ہوکر کھڑے رہیں"۔

کسان نے اپنے دل میں سوچا۔۔۔"یہی موقع ہے۔۔اگر میں نے بادشاہ سے کچھ سونے کے سکے مانگ لئے تو کیا ہوا، اس سے میرے سبھی خواب تو پورے ہو جائیں گے۔۔۔اور وہ کبھی بھی میری درخواست کو رد نہیں کریں گے اس لئے کہ جیسا کہ میں نے سنا ہے وہ اچھے اور بھلے انسان ہیں"

اسی طرح کسان ہفتہ بھرخواب بنتا رہا۔۔۔آخر کار وہ دن بھی آ پہونچا۔ تمام کسان بادشاہ کے استقبال کے لئے راستے کے دونوں طرف صف بستہ کھڑے تھے۔۔۔ اچانک دور گاڑیاں دکھائی دیں جنھیں گھوڑے کھینچ رہے تھے، کسان شاہی گاڑی کی طرف دوڑ پڑا اور چلانے لگا:"اے بادشاہ۔۔ اے بادشاہ۔۔ مجھے آپ سے ایک بات کہنی ہے"۔ بادشاہ نے گاڑی کو روکنے کا حکم دیا اور کسان سے پوچھا:"تم کیا چاہتے ہو؟" کسان بہت پریشان ہو گیا اور اس نے کہا :"میں کچھ سونے کے سکے چاہتا ہوں تاکہ میں زمین کا ایک ٹکڑا خرید سکوں"۔ بادشاہ مسکرایا اور اس نے کسان سے کہا:" میں چاہتا ہوں کہ تم مجھے اپنے پاس سے کوئی چیزدو"

کسان اور بھی پریشان ہو گیا اور اس نے اپنے دل میں کہا کہ :" اس بادشاہ کی بخیلی کی بھی حد ہو گئی۔۔ میں اس کے پاس آیا تھا کہ مجھے کچھ دے اور اب وہ خود مجھ ہی سے مانگ رہا ہے"۔۔ کچھ دیرسوچنے کے بعد اس نے چاولوں سے بھری ہوئی ایک تھیلی سے جو اس کے ہاتھ میں تھی چاول کا ایک دانہ نکالا اور اسے بادشاہ کو دیدیا، بادشاہ نے اس کا شکریہ ادا کیا اور قافلے کو دوبارہ چلنے کا حکم دیا۔۔ نامراد ہوکر کسان کبیدہ خاطر اپنے گھر واپس لوٹ آیا، اور اپنی بیوی کو چاولوں کی تھیلی دی کہ اسے پکا دے۔۔اچانک اس کی بیوی چلائی کہ:" مجھے چاولوں کے بیچ اصلی سونے کا چاول کا ایک دانہ ملا ہے" اب کسان انتہائی تکلیف سے چیخ پڑا: "کاش کہ میں نے بادشاہ کو سارے چاول دے دئیے ہوتے"

یہی مثال دنیا اور آخرت کی ہے، یہاں ہم جو کچھ اللہ کی راہ میں خرچ کریں گے، آخرت میں جب اس کا اجر و ثواب دیکھیں گے تو خواہش کریں گے کہ کاش ہم نے سارا مال ہی راہ خدا میں لٹا دیا ہوتا۔

ارشادِ بارى تعالٰى ہے

"بے شک خیرات کرنے والے مرد اور خیرات کرنے والی عورتیں اور جنہوں نے الله کو اچھا قرض دیا ان کے لیے دگنا کیا جائے گا اور انہیں عمدہ بدلہ ملے گا." (سورة الحديد-18

Long Urdu Story


بہت عرصہ پہلے ایک جگہ سیب کا ایک بہت بڑا درخت تھا ور روزانہ ایک بچہ وہاں آکر اُس درخت کے اِرد گِرد کھیلا کرتا تھا وہ بچہ اس درخت کی ٹہنیوں سے چمٹ چمٹ کر اس کی چوٹی پر چڑہتا اس کے سیب کھاتا اور تھک کر اس کے سایے کے نیچے لیٹ کر مزے سے اونگھتا وہ بچہ اس درخت سے محبت کرتا تھا اوروہ درخت بھی اس سے محبت کرتا تھا اور اس کے ساتھ کھیلنا پسند کرتا تھا۔ وقت گذرا اور بچہ بڑا ہو گیا

اور پھر بچہ ہر روز درخت کے ارد گِرد نہیں کھیلتا تھا ایک دن بچہ واپس آ گیا لیکن وہ دُکھی تھا، درخت نے کہا آؤ میرے ساتھ کھیلو، بچے نے جواب دیا میں اب اتنا چھوٹا نہیں رہا کہ درختوں کے اِرد گِرد کھیلوں مجھے کھلونے چاہیں ، اور کھلونے خریدنے کے لیے مجھے پیسے چاہیں، درخت نے کہا """ میرے پاس تو پیسے نہیں ہیں """ لیکن یہ ہو سکتا ہے کہ تُم میرے سارے کے سارے سیب لے لو اور انہیں بیچ دو تاکہ تُمہیں پیسے مل جائیں

بچہ بہت ہی خوش ہو گیا بچہ درخت پر چڑھا اور سارے سیب توڑ لیے اورخوشی خوشی وہاں سے چلا گیادرخت نے اپنے سارے پھل کھو دیے لیکن اُس کی خُوشی سے بہت ہی کم تھا وہ خُوشی جو اُسے بچے کی خُوشی دیکھ کر ہوئیلیکن درخت کی خوشی کچھ زیادہ دیر تک نہ رہ سکی کیونکہ ، بچہ سیب لے جانے کے بعد واپس نہیں آیالہذا درخت دُکھی ہو گیا

پھر ایک دن اچانک وہ بچہ واپس آ گیا لیکن اب وہ ایک مرد بن چکا تھا درخت اُس کے آنے پر بہت ہی زیادہ خوش ہوا اور اس سے کہا آؤ میرے ساتھ کھیلو، بچے نے جواب دیا میرے پاس کھیل کے لیے وقت نہیں کیونکہ مجھے اپنے بیوی بچوں کے لیے کام کرنا ہے میں ایک گھر چاہیے جو ہمیں تحفظ دے سکےکیا تُم میری مدد کر سکتے ہو؟ مجھے افسوس ہےمیرے پاس تو کوئی گھر نہیں لیکن تُم اپنا گھر بنانے کے لیے میری ٹہنیاں اور شاخیں کاٹ سکتے ہو

اُس آدمی نے درخت کی ساری ہی ٹہنیاں اور شاخیں لے لیں اورپھر خوشی خوشی سے چلا گیا جس طرح وہ پہلے اس کے پھل لے کر چلا گیا تھا درخت اس کو خوش دیکھ کر پھر سے بہت خُوش ہوا اور وہ ایک دفعہ پھر غائب ہو گیا اور درخت کے پاس واپس نہ آیا درخت ایک دفعہ پھر اکیلا ہو گیا ، دُکھی ہو گیا، پھر ایک لمبے عرصے کے بعد ، گرمیوں کے ایک گرم دِن میںوہ آدمی واپس آیا اوردرخت ایک دفعہ پھر خُوشی کی انتہاء کو چُھونے لگا اب ہی شاید یہ میرے ساتھ کھیلے، آؤ میرے ساتھ کھیلو درخت نے کہا، 

آدمی نے درخت سے کہا میں اب بوڑھا ہو گیا ہوں اور چاہتا ہوں کہ کسی دریا میں کشتی رانی کرتے ہوئے کسی پرسکون جگہ میں جا پہنچوں آدمی نے درخت سے کہا کیا تُم مجھے ایک کشتی دے سکتے ہو؟ درخت نے کہا تُم میرا تنا لے کر اس کی کشتی بنا لو اس طرح تُم اس کے ذریعے دور تک جا سکتے ہو اور خوش ہو سکتے ہو، تو اُس آدمی نے درخت کا تنا کاٹ لیا اور اس کی کشتی بنا لی اور پھر آدمی کشتی میں سوار ہو کر چلا گیا اور ایک لمبی مدت تک واپس نہ آیا آخر کار دیر تک غائب رہنے کے بعد وہ آدمی واپس آیا اُسے دیکھ کر درخت نے دُکھ سے کہا

مجھے افسوس ہے میرے بیٹے کہ اب میرے پاس تُمہیں دینے کے لیے اور کچھ نہیں اور کہا تُمارے لیے اب اور سیب بھی نہیں ہیں، آدمی نے کہا کوئی بات نہیں اب میرے دانت بھی نہیں جن سے میں سیب کو کاٹ سکتا، تُمارے کودنے پھاندنے کے لیے اب میرا تنا بھی نہیں، تو آدمی نے کہا میں اب بوڑھا ہو گیا ہوں ایسا کام نہیں کر سکتا، 

درخت نے کہا، میرے بیٹے اب میرے پاس واقعتا کچھ بھی نہیں جو میں تمہیں دے سکوں اب صرف میری مرتی ہوئی جڑیں ہی بچی ہیں درخت نے روتے ہوئے آنسوؤں سے لبریز آواز میں کہا، آدمی نے کہا، اب مجھے صرف کوئی ایسی جگہ چاہیے جہاں میں سُکون سے آرام کر سکوں، بہت اچھی بات ہے بوڑھے درخت کی بوڑہی جڑیں تُمارے آرام کرنے کے لیے بہت اچھی جگہ ہیں، درخت نے کہا، آؤ میرے ساتھ بیٹھو تا کہ تُم سُکون پاؤ ،،،آ جاؤ،،،آدمی درخت کے پاس آ بیٹھا درخت پھر سے خُوش ہو گیا مسکرایا اور اُس کی آنکھیں آنسوؤں سے بھری ہوئی تِھیں،

کیا آپ جانتے ہیں یہ درخت کون ہے ؟؟؟ یہ درخت آپ کے والدین ہیں،،، اپنے والدین کی قربانیوں کی قدر کیجئے ، آپ ان کا حق تو کبھی بھی ادا نہیں کر سکتے مگر انکی خوب خدمت اور فرمانبرداری کیجئے تا کہ آپ کی دنیا اور آخرت سنور جائے ان شاء الله ! اللہ سوہنا ہم سب کو سمجھ کر عمل کی توفیق دے، آمین

Monday 27 January 2014

Mujhe Ab Dar Nahi Lagta





Mujhe Ab Dar Nahi Lagta

Kisi K Door Jane Se
Ta"Luq Tot Jane Se
Kisi K Maan Jane Se
Kisi K Roth Jane Se

Mujhe Ab Dar Nahi Lagta

Kisi Ko Azmane Se
Kisi K Azmane Se
Kisi Ko Yaad Rakhne Se
Kisi Ko Bhol Jane Se

Mujhe Ab Dar Nahi Lagta

Kisi Ko Chor Dene Se
Kisi K Chor Jane Se
Na Shama Ko Jalane Se
Na Shama Ko Bujhane Se

Mujhe Ab Dar Nahi Lagta

Akele Muskrane Se
Kabhi Ansoo Bhane Se
Na Is Sare Zmane Se
Haqeeqat Se Fasane Se

Mujhe Ab Dar Nahi Lagta

Kisi Ki Na"Rasai Se
Kisi Ki Parsai Se
Kisi Ki Bewafai Se
Kisi Dukh Intehai Se

Mujhe Ab Dar Nahi Lagta

Na To Is Paar Rehne Se
Na To Us Paar Rehne Se
Na Apni Zindgani Se
Na Ik Din Mout Aane Se
Mujhe Ab Dar Nahi Lagta......



Sunday 26 January 2014

Ek Shakhs Ko Deakha Tha




Ek Shakhs Ko Deakha Tha
Taron Ki Tarha Hamney

Ek Shaks Ko Chaaha Tha
Apnon Ki Tarha Hamney

Ek Shaks Ko Samjha Tha
Phoolon Ki Tarhaa Hamney

Wo Shaks Qayamat Tha
Kya Uski Karein Batain

Din Us Ky Liye Paida
Aur Uski He Thi Ratain

Kab Milta Kisi Se Tha
Ham Se Thi Mulaqatain

Rang Uska Shahaabi Tha
Zulfon Mein Thi Mehkarein

Aankhain Thi Ke Jaadu Tha
Palkain Thi K Talwarain

Dushman Bi Agar Dekhein
So Jaan Se Dil Harain

Kuch Tum Se Wo Milta Tha
Baton Mein Shahaabat Thi

Han Tum Sa Hi Lagtaa Tha
Shokhi Mein Sharaarat Main

Lagta Bhi Tumhe Sa Tha
Dastur-E-Mohabbat Main

Wo Shaks Hamain Aik Din

Apnon Ki Tarhaa Bhoolla
Taron Ki Tarha Doobba
Phoolon Ki Tarha Tootta

Phir Haath Na Aaya Woh
Hamney Bohat Dhoondha

Tum Kis Liye Chonkey Hom
Kab Zikar Tumhar Hai
Kab Tum Se Takaaza Hai
Kab Tum Se Shikaayat Hai

Ikk Taaza Hikayat Hai
Sun Lo Tou Inayat Hai

Ek Shaks Ko Chaaha Tha
Apnon Ki Tarha Hamney.

Ek Taza Hikayat Hai
Sun Lo To Inayat Hai



Badban Khulne Se Pahle Ka Ishara Dekhna





Badban Khulne Se Pahle Ka Ishara Dekhna
Main Samandar Dekhti Hun Tum Kinara Dekhna

Youn Bicharna Bhi Bahut Asan Na Tha Us Se Magar
Jate Jate Us Ka Wo Mur K Dubara Dekhna

Kis Shabahat Ko Liye Aya Hai Darwaze Pe Chand
Ay Shab-E-Hijran Zara Apna Sitara Dekhna

Aaine Ki Ankh Hi Kuch Kam Na Thi Mere Liye
Jane Ab Kya Kya Dikhaye Ga Tumhara Dekhna




Kuch Mohabbat Ka Nasha Tha Pehlay Hum Ko

Kuch Mohabbat Ka Nasha Tha Pehlay Hum Ko,
Dil Jo Toota To Nashaay Se Mohbbat Ho Gayi..!

Godaam Main Koi Anaaj Khraab Ho Jesay

Godaam Main Koi Anaaj Khraab Ho Jesay,
Hum Yun Tere Dil Main Bekaar Parray Hain.!


Raat Dehleez Pe

Raat Dehleez Pe Bethi Rahin Aankhain Meri,
Tum Na Aaye To Koi Khuwab Hi Bheja Hota.!

Hamdardiyaan Khaloos Dilasay Tasaliyaan

Hamdardiyaan Khaloos Dilasay Tasaliyaan,
Dil Tootnay Kay Bad TAmashay Boht Huay.!

Main Is Liye Usay Ab Tak

Main Is Liye Usay Ab Tak NA Choo Saka,
Wo Aayna Ha Usay Sang Zaad Kiya Krna.!

Kis Se Kahiye Aik Tere Begher

Kis Se Kahiye Aik Tere Begher,
Kha Gaya Dil Daagh Tanhaai..!

Aansuon ki Thi Kia Bissaat Magar

Aansuon ki Thi Kia Bissaat Magar,
Dekhtay Dekhtay Samandar Tha.!

Rastay Badal Badal Kay

Rastay Badal Badal Kay Bhi Dekha Magar Wo Shaks,
Dil Main Utar Kay Saari Haddain Paar Kar Giya..!

Friday 24 January 2014

Na Jane Dhoondtay Ho Kya Meri Weeran Aankhon Mein


Na Jane Dhoondtay Ho Kya Meri Weeran Aankhon Mein
Chupa Rakhay Hum Ne To Kai Toofaan Aankhon Mein

Kahan Woh Shokhiyan Pehlay Si,Ab Kuch Bhi Nahin Baqi
Chalay Aaye Ho Tum Kya Khojnay In Be-jaan Aankhon Mein

Kisi Ka Haath Lekar Haath Mein Jab Tum Mile Hum Se
To Kaise Toot Ke Bikhra Tha Mera Maan Aankhon Mein

Na Samjho Chup Hain To Tum Se Koi Shikwa Nahi Baqi
Hum Apne Dard Ki Nahi Rakhte Koi Pehchaan Aankhon Mein

Milay The Baad Muddat Ke Humain Tum Ajnabi Ban Kar
To Kaise Dard Na Uthta Meri Hairaan Aankhon Mein



Nahi Ab Phir Se Koi Raabta Rakhne Se Kuch Haasil
Ke Ab Dafna Diye Hum Ne Sabhi Armaan Aankhon Mein?!!

Thahar jao ke hairani to jaye





Thahar jao ke hairani to jaye

tumhari shakl pahachani to jaye



shab-e-gam tu hi mahaman ban ke aaja
hamare ghar ke virani to jaye



zara khul kar bhi ro lene do hum ko
ke dil ke aag tak pani ho jaye



bala se tod dalo aainon ko
kisi surat ye hairani to jaye



Bikhar rahi hai meri zaat usey kehna





Usey kehna........


Bikhar rahi hai meri zaat usey kehna,
Kabi mily to yahi bat usey kehna



Wo sath tha to zamana tha hamsafar mera,
Magar AB koi nai mery sath usey kehna



Usey kehna k bin us k din nahin kat'ta,
Sisik sisik k kat’ti hai raat usey kehna

Agar who phir b na lotey to aey meherban,
Hamari zeest k halaat usey kehna..!

Her jeet us k naam ker rahi hoon main,
Main manti hoon apni haar usey kehna..



Main Apna Aaj Apna Kal Tumharay Naam Karta Hoon,




Tumharay Naam....

Main Apna Aaj Apna Kal Tumharay Naam Karta Hoon,
Main Is Jeewan Ka Har Ak Pal Tumharay Naam Karta Hoon,

Mera Guzra Howa Kal Tu Meray Maazi Ka Hissa Hay,
Main Apna Aaj Apna Kal Tumharay Naam Karta Hoon,

…Kheza’en , Sardiyaan, Garmi , Bahaarain, Barishain , Jaara,
Main Har Mousam Ka Har Har Pal Tumharay Naam Karta Hoon,

Tumharay Dukh, Udaasi , Ghum, Sabhi Ranj o Alam Lay Kar,
Main Yeh Khushyon Bhari Chaagal Tumharay Naam Karta Hoon,

Seetaray Aasmaan Kay Sab Tumhari Maang Main Bhar Kar,
Shab -e- Taira Ka Sab Kajal Tumharay Naam Karta Hoon,

Tumharay Bin Ye Har Ak Pal Mujhay Be-Chain Rakhta Hay,
Main Apna Dil Jo Hay Be-Kal Tumharay Naam Karta Hoon,

Barasta Bheegta Mousam Hay Kamzori Meri Lakin,
Main Yeh Saawan , Ghata , Badal Tumharay Naam Karta Hoon

Wednesday 22 January 2014

Haalaat Mere !


Haalaat Mere Mujh Se Na Maaloom Kijiye,
Muddat Hui Ha Mujh Se Mera Wasta Nahi Ha.!

Ghazal ! Chaandni


Kis Ko Bhati Rahi Raat Bhar Chaandni,
Jee Jalaaati Rahi Raaat Bhar Chaandni..!

Tanha Chaandni!


Kuch To Bata Udaas Raaton Ki Tanha Chaandni,
Bhoolnay Waalon Ko Kis Tarha Yaaad Aaaon..!

Urdu Quotes!


Mehnti Shaks k Samnay Pahaar Kankar Ha,
Aur
Kahil Insaan Kay Samnay Kankar Pahaar.!

Lamha Bhar Apna Hawaon Ko Bananay Waalay






Lamha Bhar Apna Hawaon Ko Bananay Waalay
Ab Na Aayein Ge Palat Kar Kubhi Jaanay Waalay

Kia Milay Ga Tujhe Bikhray Howay Khwaabon Ke Siwa ?
Ay Rait Pe Chaand Ki Tasveer Banaanay Waalay

Sab Ne Pehna Tha Baday Shoq Se Kaghaz Ka Libaas
Jis Qadar Loog Thay Baarish Mein Nahaanay Waalay

Mar Gaye Hum Tou Ye Qutbay Pe Likha Jaye Ga
So Gaye Aap Zamaanay Ko Jagaanay Waalay

Dar-o-Deewaar Pe Hasrat Si Barasti Hai “Qateel”
Jaanay Kis Dais Gaye Pyaar Nibhaanay Waalay ?



Tere Mehndi Lage Hathon Pe Mera Nam Likha Hai





Tere Mehndi Lage Hathon Pe Mera Nam Likha Hai
Zra Se Lafz Mein Kitna Paigam Likha Hai

Ye Teri Shan K Shayaa'n Nahin Lakin Majbori
Teri Masti Bhari Ankhon Ko Mein Ne Jam Likha Hai

Mein Shayar Hon,Magr Agay Na Barh Paya Riwayat Se
Labon Ko Pankhrri,Zulfon Ko Mein Ne Sham Likha Hai

Muje Mout Aye Gi Jab Bhi,Tere Pehlu Mein Aye Gi
Tere Gham Ne Bohat Acha Mera Anjam Likha Hai

Meri Qismat Mein Hai Ek Din Griftar-E-Wafa Hona
Mere Chehre Pe Tere Pyar Ka Ilzam Likha Hai 

Ek Khubsurt Boht Hai,Jiska Mn Pojari Hon Qateel
Mere Mazhab Ke Khaney Mn Magr Islam Likha Hai



January ki thatharti raat ha or tum nahi ho




January ki thatharti raat ha or tum nahi ho
Halki Halki barsaat ha or tum nahi ho

Kis k daman se lipat kr bhulaon ghum apna
Be reham Gardish-e-halat ha or tum nahi ho

Phool ha rang ha Dil ki Udaas dharkan ha
Roop ha Oaj Khayalat ha or tum nahi ho

Konsa hum ne tere husan se maangi Sadian
Zindagi do ghari ki baat ha or tum nahi ho

Zehan me ghoomti hain wo tamanaain ab bhi
Soch mein Wehshat jazbaat ha or tum nahi ho

Wo tera Muskarana, Roothna or phir maan jana
Wo har Andaz mere sath  hai or tum nahi ho

Khuwab to Khuwab ha Tabeer bhi apne bus mein
Har ghari aks-e-Talasmaat ha or tum nahi ho...




Tuesday 21 January 2014

Wo Na bhi Mila to Kya Hua





Wo Na bhi Mila to Kya Hua..

Ye Aashqi Hai Hawas Nahi..

Me Unhi ka tha, Me unhi ka hun,

Wo Mere Nahi To Na Sahi.




Kisi bewafa ki khatir ye Junon Faraz Kab tak



Kisi bewafa ki khatir ye Junon Faraz Kab tak

Jo tumhe Bhula chuka ha Usse tum bhi bhool jao


Kinara kr k rishto'n se Wafain haar k saari



Kinara kr k rishto'n se  Wafain haar k saari

Mohabat ki Haqeeqat ko jo ab samjhe to kia samjhe


Sochte hain Likh dain teri Masoomiat pe Kitaabain




Sochte hain Likh dain teri Masoomiat pe Kitaabain 

"Wasi"

Dar lagta ha k phir Har koi tujhe paane ka talabgar na ho jaye


Monday 20 January 2014